
سعودیہ عرب نے مکہ مکرمہ میں عمرے کی ادائیگی کے لیے مسجد الحرام جانے والی مسلمان خواتین کے لیے ڈریس کوڈ کا اعلان کیا ہے ۔
ملک کی وزارت حج و عمرہ کی طرف سے (سابقہ ٹویٹر) پر شیئر کیے گئے قواعد اسلامی تعلیمات کے مطابق سکون اور شائستگی پر زور دیتے ہیں۔ وزارت کے مطابق عمرے کے دوران خواتین جو لباس پہننا چاہتی ہیں اس کا انتخاب خود کر سکتی ہیں بشرط لباس ایسے ہوں
ڈھیلا ڈھالا
بغیر کسی آرائشی عناصر کے
پورے جسم کو ڈھانپیں
جیسے جیسے عمرے کا سیزن زور پکڑ رہا ہے مملکت مسجد الحرام میں تقریبا 10 ملین بین الاقوامی مسلم زائرین کے استقبال کے لیے تیار ہے۔ یہ حالیہ جج کے سیزن کے بعد آیا ہے جس میں تقریبا 1.8 ملین افراد نے شرکت کی جو کہ وبائی امراض کے آغاز کے بعد سے تین سالوں میں سب سے بڑا اجتماع ہے۔
عمرہ بہت سے مسلمانوں کے لیے حج کا ایک اختیار ہے جو اکثر جسمانی یا مالی حدود کی وجہ سے حج پر جانے سے قاصر ہوتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں سعودیہ عرب نے اس سفر کو آسان بنانے اور دنیا بھر سے آنے والے حاجات کرام کی رسائی کو بڑھانے کے لیے مختلف اصلاحات متعارف کروائی ہیں
اب مختلف قسم کے ویزے رکھنے والے مسلمان جیسے ذاتی، وزٹ اور سیاحتی ویزے۔ اپنے عمرے کے لیے ائی- اپوائنٹمنٹ بک کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔اس کے علاوہ عمرہ ویزے کی مدت 30 سے بڑھا کر 90 دن کر دی گئی ہے جس سے زائرین کوکسی بھی راستے زمینی، ہوائی یا سمندر سمیت مختلف ذرائع آمدورفت کے ذریعے ملک میں داخل ہونے اور جانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ خواتین حجاج کو سفر میں ان کے ساتھ کسی مرد سرپرست کی ضرورت نہیں ہے۔خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک میں رہنے والے باشندے سیاحتی ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ چاہے، ان کا پیشہ کچھ بھی ہو انہیں عمرے کی زیارت کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔